سپین میں مسلمانوں کا 800 سالہ دور حکومت
جزیرہ نما آیبیریا جو کہ ہسپانیہ کے نام سے جانا جاتا ہے۔
مغربی رومی سلطنت کے ختم ہو جانے کے بعدیہاں پر مکمل طور "گاتھک" خاندان کی حکومت قایم ہو گی۔لیکن انکی یہ حکومت زیادہ عرصہ نہ چل سکی کیونکہ ابھی اسپین نے مسلمانوں کے ہاتھو فتح ہونا تھا۔
عرب میں اسلام آنے کے بعد مسلمانوں کی فتوحات کا دور شروع ہوتا ہے ۔
Romanاس وقت کی طاقت ور ترین 'EmpirePersianاور
مسلمانوں کے ہاتھوں فتح ہو چکی تھیں۔
ساتویں صدی عیسوی میں مسلمانوں کی فتوحات کا دایرہ افریقہ تک پھیل چکاتھا۔
اور اب مسلمان بحر اوقیانوس
کو عبور کر کے یورپ داخل ہونا چاہتے تھے۔
بحر اوقیانوس کے اُس پار ہسپانیہ تھا جہاں پر گاتھ خاندان کی حکومت تھی۔
ہسپانیہ سابق رومی سلطنت کا صوبہ تھا جہاں پر لاطینی زبان بولی جاتی تھی۔
اس وقت اموی خلیفہ ولید بن عبد الملک تخت خلافت پر بیٹھے تھے۔
طارق بن زیاد خلیفہ کے حکم سے 7ہزار کے لشکر کے ساتھ کہ جس میں عرب اور بربر شامل تھے 5رجب92ہجری کو اُندلس کے ایک پہاڑ پر اُترا، جو بعد میں طارق سے منسوب ہو کراس پہاڑ کا نام جبل الطارق پڑا۔اور اب اسکا بگڑا ہوا تلفظ جبڑالٹر ہے۔
طارق بن زیاد نے اس مختصر سے لشکر سے ہسپانیہ کی 1 لاکھ کی فوج کو شکست دی اور انکی واپسی تک ہسپانیہ کا وسیع علاقہ اموی خلافت میں شامل ہو چکا تھا۔
11ہویں صدی عیسوی میں ہسپانیہ میں مسلمانوں کی تعداد 5.5 میلین یعنی کہ 55 لاکھ تھی، جن میں عرب بربر اور یہاں کے مقامی لوگ شامل تھے جنہوں نے اسلام قبول کیا تھا۔
اور جب اموی خلافت کا خاتمہ ہوا تو یہاں مندرجہ زیل سلطنطوں نے حکومت کی اور پرتگال سمیت ہسپانیہ کے باقی حصوں کو بھی فتح کر لیا۔
لیکن اگلی چند صدیوں میں عیسایوں نے مسلمانوں پر حملے کرتے ہوے ان سے بہت سے علاقے واپس لے لیے۔ یہاں تک کہ15ہرویں صدی کے اختتام تک مسلمان صرف غرناطہ تک ہی محدود ہو کر رہ گے تھے۔
غرناطہ مسلمانوں کی آخری آزاد مسلم ریاست تھی جس میں 5لاکھ کے قریب مسلمان آباد تھے۔
لیکن یہ آخری ریاست بھی مسلمانوں کے ہاتھوں چھن گی۔
25 نومبر 1491 کوآخری امیر غرناطہ"ابو عبدللہ"اور عیسای ملکہ ازیبیلا کے درمیان ، معاہدہ گراناڈا پر دستخط ہوے۔
جس کی رو سے مسلمانوں کو مکمل مذہبی آزادی تھی۔
لیکن 15ھرویں صدی کے اختتام پر جب آرچ بیشپ "کارڈینل سیزرو" غرناطہ آیا تو اس نےبہت سے مسلمانوں کو زبر دستی عیسای بننے پرمجبور کیا۔اور اس نے بہت سی اسلامی کتابوں کو جلوا دیا۔
جس پر 1499عیسوی کو پہلی بار مسلمانون نے عیسایوں کے خلاف بغاوت کی لیکن اسنکی یہ بغاوت ناکام رہی ۔اور اس بغاوت نے عیسای بادشاہ "فرڈیننڈ اور ملکہ ازابیلا" کو معاہدہ غرناطہ کو توڑنے کا موقعہ مل گیا۔
بہت سے مسلمانوں نے عیسای بن کر جان بچای جبکہ باقی مسلمان چھپ کر اپنے دین پر قایم رہے۔
1567عیسوی میں کنگ فلپ دویم نے مسلمانوں پر عربی زبان بولنے پر پابندی لگا دی اور اسلام کو غیر قانونی مذہب قرار دیا ۔
جس پر مسلمانوں نے دوسری بار بغاوت کی جس کے نتیجے میں ہزاروں مسلمانوں کو بے رحمی سے قتل کر دیا گیا۔
جبکہ بہت سوں کو واپس عرب آنا ۔
اور یوں اسپین میں مسلمانوں کا خا تمہ ہوا۔
Masha allah