اسکیا محمد ایک لائق اور منتظم حکمران جنہوں نے افریقہ کو علم کی روشنی سے منور کر دیا تھا۔

نویں صدی ہجری اپنی عمر کے 97 برس پورے کر چکی تھی۔نویں صدی ہجری افریقہ کے حکمران "اسکیا محمد" سے بہت خوش تھی۔

اسکیا محمد، صونغائی سلسلے کےنامور حکمران تھے۔جن کا  35 سالہ  دور حکومت افریقہ میں  ہمیشہ یاد  رکھا جائے گا۔اسکیا محمد کے عظیم کارناموں کی وجہ سے انہیں تاریخ دانوں نے "اسکیائے اعظم"کالقب بھی   دیا ہے۔اسکیا محمد  852ھ/بمطابق1448 عیسویٰ میں پیدا ہوے۔اسکیا محمد کا تعلق  قبیلہ صونغائی کی ایک شاخ "سونن" سے ہے۔ یہ قبیلہ  نائیجیریا کے علاقے اغادس سے آیا تھا۔،148ھ/بمطابق765عیسویٰ میں اس قبیلے نے دریائے نائیجیر کے قریب ایک پختہ شہر"جنہ"  کے نام سے تعمیر کیا اور یہ شہر آج بھی موجود ہے اور مالی کا حصہ ہے۔اس قبیلے نے گیارھویں صدی ہجری میں اسلام قبول کیا تھا۔

چودھویں صدی عیسویٰ کے اوائل میں مالی کی حکومت ایک نیک دل انسان شخص منسا موسیٰ کے ہاتھ میں تھی۔منسا موسیٰ نے 704ھ/بمطابق 1304عیسویٰ سے 733ھ/بمطابق 1332 عیسویٰ تک حکومت کی ۔ ٹمبکٹو اور گاو کے شہر ان کی سلطنت میں شامل تھے۔منسا موسیٰ  نے جب  گاو شہر کو فتح کیا تو یہاں کے دو شہزادوں "علی کورین"اور"سلیمان نار" کونظربند  کر دیا۔منسا موسیٰ  کی وفات کے بعد ان دونوں شہزادوں کو رہا کر دیا گیا۔736ھ/بمطابق 1335 عیسویٰ میں علی کولین نے گاہ میں  صونغائی حکومت قائم کی۔ یہ صونغائی حکومت 999ھ/بمطابق 1591عیسویٰ تک قائم رہی۔اس حکومت کے ابتدائی سوا سو سال بہت کامیاب تھے،اس کے بعد 1464 عیسویٰ کو  ایک قابل حکمران سنی علی  نے صونغائی سلطنت کو وسعت دی ،اور ٹبکٹو اور جنہ  کو بھی اپنی سلطنت کا حصہ بنایا۔ 

سنی علی کی وفات 898ھ/بمطابق 1492عیسوی میں ہوئ ۔ ان کی وفات کے بعد  اسکیا محمد نے 898ھ/بمطابق 12 ایپریل 1493عیسویٰ میں  صونغائی حکومت کا  اقتدار سنبھالا۔ اس سے پہلے آپ سنی علی کی حکومت میں ایک بڑے  عہدے دار تھے۔آپ کی اہلیت تسلیم کی جا چکی تھی۔آپ کا اصل نام  محمد توری تھا ۔ اقتدار سنبھالنے کے بعد آپ نے اپنے لیے اسکیا کا لقب پسند فرمایا۔

ایک روایت کے مطابق  اسکیا محمد نے  901ھ/بمطابق1496 عیسویٰ میں حج کیا حج کا یہ سفر بڑا یادگار تھا۔ اس سفر میں پانچ سو سوار اور 100 پیدل افراد ساتھ تھے۔ اس سفر میں اسکیا محمد نے سونے کے 3 لاکھ سکوں  کی خیرات کی تھی۔

اسکیا محمد عالم اسلام کی وحدت اور خلافت کی اہمیت کو خوب سمجھتے تھے۔اس لیے اسکیا محمد نے حج کے  بعد  عباسی خلیفہ متوکل سے ملاقات کی۔ان سے مختلف امور پر بات چیت کی۔ خلیفہ متوکل نے انہیں بلادِ سوڈان کی حکومت کی سند  دے دی۔ یہ علاقہ صحرائے اعظم کا جنوبی علاقہ ہے۔اس علاقے کو سوڈان اس لیے کہتے ہیں کہ  یہاں سیاہ فام لوگ رہتے تھے۔ عربوں نے انہیں سوڈان یعنی کالے لوگوں کی سر زمین  کہنا شروع کر دیا تھا۔

اسکیا محمد نے عباسی خلیفہ سے سوڈان کے علاقے کی سند حاصل کرنے کے بعد  مصر کے مشہور عالم علامہ جلال الدین سیوطیؒ کی خدمت میں حاضر ہوے،اور ان کے پاس رہ کر علم حاصل کیا۔ اس کے بعد وہ گاہ واپس لوٹ گئے۔علامہ جلال الدین سیوطیؒ سے ملاقات  اور عباسی خلیفہ سے سند حاصل کرنا یہ ایسے اقدامات ہین جو اسکیا محمد کی اسلام  پسندی کو ظاہر  کرتے ہیں ۔

شمال میں  بربر قبیلہ ترقہ(توراغ)آباد تھا،جو نائیجیریا میں الحوصہ(باوسا) کی آسودہ حال بستیوں پر حملے کر کے انہیں لوٹ  لیا کرتے  تھے۔اسکیا محمد نے ان کے خلاف کاروائی کی اور بر بروں کو صحرا نشین ہونے پر مجبور کر دیا گیاتھا۔919ھ/بمطابق1513عیسویٰ میں اسکیا محمد نے الحوصہ کے مغربی علاقوں کا رخ کیا۔یہ  نائیجیریا  کی سات ریاستیں تھیں۔ جن میں کانو، کٹ سینا، زریا وغیرہ شامل تھیں۔کانو اب بھی  نائیجیریا  کا اہم ترین  شہر ہے۔اسکیا محمد  نے الحوصہ  کی ان ریاستوں کو فتح کر کے انہیں اپنی سلطنت میں شامل کر لیا۔اسکیا محمد  نے ان وسیع علاقوں میں تقریباً 15 برس حکومت کی۔ان کے ہم عصر حکمرانوں میں سلطنت عثمانیہ کے سلطان بایزید ثانی، تیموری سلطنت کے حسین بایقرا،صفوی سلطنت کے اسمعیٰل صفوی ، برصغیر پاک و ہند کے ابراہیم لودھی اور ایشیا  کے ازبک شیبانی خان شامل ہیں۔

اسکیا محمد   نے اسلام کی اشاعت کے لیے بہت محنت کی،انہوں نے غیر مسلموں تک اسلام کی دعوت پہنچائی، ان کی اس محنت کی وجہ سے افریقہ میں بت پرستی کا خاتمہ ہونے لگا۔

مراکش کے ایک سیاح حسن ابن محمد الوزان 16لھویں صدی  عیسوی کے شروع میں  مملکتِ صونغائی مین 2 مرتبہ آئے۔ وہ مراکش کے سلطان کی طرف سے سفارتی دورے پر تھے۔ انہوں نے اسکیا محمد   سے ملاقات کی اور اس علاقے کی اچھی طرح سیر بھی کی۔بعد میں حسن کو صقلیہ(سسلی) کے بحری قزاقوں نے پکڑ لیا اور روم لے جا کر  پوپ کے حوالے کر دیا۔پوپ نے ان سے افریقہ کے حالات و واقعات لکھنے کو کہا۔پوپ نے حسن کا نیا نام " جان لیو" رکھا۔حسن 957ھ/بمطابق 1550عیسوی سے پہلے تیونس آئے تھے۔ اور انہوں نے اپنے مسلمان ہونے کا اعلان کیا تھا،اور اسلام کی حالت میں ان کا انتقال ہوا تھا۔حسن نے گاو،ٹمبکٹو ،جنہ اور مالی کا دورہ کیا تھا۔ وہ لکھتے ہیں کہ:۔

"یہاں بادشاہ اہلِ علم حضرات کو بہت اہمیت دیتے  ہیں ۔محمد توری(اسکیا محمد  ) نے بہت سے علما اور فنی مہارت رکھنے والوں  کو ٹمبکٹو بلا لیا ہے۔ وہ علما، قاضیوں اور طبیبوں  کو بہت اچھی تنخواہیں دیتے ہیں"۔

اسکیا محمد   نے تقریباً 35 سال حکومت کی لیکن جب وہ بوڑھے ہوئے تو ان کی بینائی جاتی رہی،تو ان کے بیٹوں  نے اقتدار سنبھال لیا۔ بڑے بیٹے موسیٰ نے935ھ/بمطابق 1528عیسوی میں مملکت کا انتظام سنبھالا لیکن وہ حکومت سہی طرح نہ چلا سکے۔ ان کی حکومت کو عوام نے پسند نہ کیا،اور انہیں قتل کر دیا گیا۔موسیٰ کے جانشین نے اسکیا محمد   کو  دریائے نائیجیر کے ایک جزیرے میں قید کر دیا۔ جہاں ان کا نتقال ہو گیا۔ اس عظیم فرمانروا کو  گاہ میں سپرد خاک کیا گیا۔ان کی قبر پر ایک گنبد تعمیر کیا گیا جو آج بھی اصلی حالت میں موجود ہے۔

اسکیا محمد   کے بعد  صونغائی  سلسلے کے 8 حکمران بر سر اقتدار آئے ۔اسکیا داؤد (956ھ /1549ء سے991ھ/1583ء)نے اسکیا محمد کے انداز میں حکومت کرنے کی کوشش کی۔لیکن ان کے بیٹے اسحٰق مملکت کو سنبھال نہ سکے۔اُدھر مراکش کے حکمران منصور نے شمال  کی جانب  سے حملہ کر دای اور اس نے 999ھ/بمطابق 1591عیسوی میں ٹمبکٹو اور گاہ کو فتح کر لیا۔اس طرح  اسکیا خاندان کی حکومت  کا سلسلہ اختتام کو پہنچا۔

 

تازہ ترین پوسٹ

حالیہ پوسٹس

سلجوقی سلطنت کے قیام اور زوال کی مکمل داستان

سلجوقی سلطنت کو عالم اسلام کی چند عظیم سلطنتوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ سلجوقی سلطنت کا قیام "گیارہویں" صدی عیسوی میں ہوا۔ سلجوق در اصل نسلاََ    اُغوز ترک تھے۔اس عظیم سلطنت کا قیام"طغرل بے"اور"چغری…

مزید پڑھیں
سپین میں مسلمانوں کا 800 سالہ دور حکومت

جزیرہ نما آیبیریا   جو کہ ہسپانیہ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ مغربی رومی سلطنت کے ختم ہو جانے کے بعدیہاں پر مکمل طور "گاتھک" خاندان کی حکومت قایم ہو گی۔لیکن انکی یہ حکومت زیادہ عرصہ…

مزید پڑھیں
قسطنطنیہ کی فتح

سلطنت عثمانیہ نے  قسطنطنیہ کو فتح کرنے اور بازنطینی سلطنت کو ختم کرنے کے لیے کی بار اس شہر کا محاصرہ کیا۔ لیکن یہ محاصرے صلیبیوں کے حملے،تخت کے لیے خانہ جنگی،بغاوت اور امیر تیمور کے…

مزید پڑھیں

تبصرہ کریں