📜 تعارف محمود شوکت پاشا (1856 – 11 جون 1913) سلطنتِ عثمانیہ کے ایک ممتاز فوجی جنرل، جنگی مصلح، اور مختصر مدت کے لیے وزیرِ اعظم (Grand Vizier) رہے۔ وہ نہ صرف 31 مارچ 1909 کی بغاوت کو کچلنے والے “حرکت فوج” کے کمانڈر تھے، بلکہ جدید عثمانی فوج کے …
Read More »پہلی جنگِ عظیم کے دوران دارالحکومت استنبول سے دمشق منتقل کرنے کی تجویز
پہلی جنگِ عظیم (1914–1918) کے دوران سلطنتِ عثمانیہ نہ صرف بیرونی محاذوں پر دشمن افواج کا سامنا کر رہی تھی، بلکہ داخلی سطح پر بھی شدید دباؤ اور کمزور ہوتی ہوئی سیاسی و عسکری حالت سے دوچار تھی۔ انہی حالات میں ایک جرمن فوجی رہنما مارشل کولمار فرایہر فون در …
Read More »سلطان سلیم کے ہاتھوں مصر کی مملوک سلطنت کے خاتمے کی مکمل تاریخ۔
“جب تاریخ کے میدان میں دو عظیم سلطنتیں آمنے سامنے آئیں، تو فیصلہ صرف تلواروں کی گھن گرج نے نہیں بلکہ قیادت، حکمت اور حوصلے نے کیا!” 16ویں صدی کا مشرق وسطیٰ ایک طوفانی دور سے گزر رہا تھا۔ عثمانی سلطان سلیم اوّل، ایک ایسا جنگجو بادشاہ، جس کی نگاہیں …
Read More »سلطنتِ عثمانیہ کے تیسرے حکمران کی مکمل تاریخ۔
سلطان مراد اول، وہ بہادر حکمران جس نے عثمانی سلطنت کو بوسنیا اور بلقان کے دل تک پہنچایا۔ تاریخ کے صفحات میں انہیں “فاتحِ کوسووہ” کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔ ان کی قیادت نے نہ صرف عثمانی افواج کو ناقابل شکست بنایا بلکہ پہلی بار ایک مضبوط نظامِ …
Read More »سلطنتِ عثمانیہ کی تاریخ میں ہونے والی پہلی بغاوت کی تاریخ۔
شہزادہ صاؤجی بے: پہلا عثمانی شہزادہ جو اپنے والد کے خلاف بغاوت پر اترا:۔ عثمانی تاریخ کے اوراق میں شہزادہ صاؤجی بے کا نام ایک ایسے شہزادے کے طور پر درج ہے جس نے پہلی بار اپنے والد، سلطان مراد اول، کے خلاف بغاوت کی۔ یہ کہانی نہ صرف شاہی خاندان کی …
Read More »جنگِ نائیکوپولس جس میں سلطان بایزید یلدرم نے یورپ کی متحد افواج کو عبرت ناک شکست دی تھی۔
تُرکوں کے خلاف مسیحی اتحاد:۔ جنگ کسووا کے بعد سرویا کی تسخیر نے ہنگری کی آزادی کوخطرہ میں ڈال دیا تھا، خصوصاً نا ئیکو پولس، ویدین اور سلسٹر یا کے فتح ہو جانے کے بعد ترکوں کے لیے ہنگری کا راستہ کھل گیا تھا۔ ان کے متواتر حملوں سے عاجز …
Read More »سلطان محمد فاتح کے ہاتھوں بلغراد،سرویا،اور بوسنیا کی فتح کی شاندار تاریخ۔
محاصرہ بلغراد:۔ دوسرے سال محمد ثانی پھر سرویا میں داخل ہوا اور جنوب کی طرف سے بڑھتا ہوا بغیر کسی مزاحمت کے بلغراد تک پہنچ گیا ، اس کے ساتھ ڈیڑھ لاکھ کالشکر اور تین سوتو پیں تھیں، یہ مہم دراصل بلغراد کی فتح کے لیے تھی جو اگرچہ سرویا …
Read More »عثمانی خاندان آجکل کہاں اور کس حال میں ہے؟
سلطنتِ عثمانیہ جس کا قیام 1299ءمیں ہوا تھا،یہ اوغوزترکوں کی عظیم الشان سلطنت تھی جس نے عیسائیوں کے قلب کو چیڑتے ہوئے،یورپ کے ایک بڑے حصے پر کئی سو سالوں تک اپنی طاقت کا سکہ جمائے رکھا تھا۔ “جنگِ عظیم اول کا ایک اشتہار جس میں عثمانی سلطنت کے یورپی …
Read More »فاطمی خلافت کے پانچویں حکمران جن کا دور فاطمی خلافت کا بہترین دور مانا جاتا ہے
العزیز بااللہ فاطمی خلافت کے پانچویں حکمران تھے۔جن کے 21 سالہ دورِحکومت کو تاریخ دانوں نے فاطمیوں کے پونے 3سو سالہ دور کا عہدِ زریں قرار دیا ہے۔ العزیز بااللہ کا اصل نام نزار تھا۔ان کے والد المعز ادین بھی فاطمی خلیفہ تھے۔انہوں نے 22 برس کامیابی کے ساتھ حکومت …
Read More »سپین میں مسلمانوں کا 800 سالہ دور حکومت
جزیرہ نما آیبیریا جو کہ ہسپانیہ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ مغربی رومی سلطنت کے ختم ہو جانے کے بعدیہاں پر مکمل طور “گاتھک” خاندان کی حکومت قایم ہو گی۔لیکن انکی یہ حکومت زیادہ عرصہ نہ چل سکی کیونکہ ابھی اسپین نے مسلمانوں کے ہاتھو فتح ہونا تھا۔ …
Read More »